لاہور میں برطانیہ سے آئی لڑکی کو قتل کر دیا گیا

لاہور: لاہور میں برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کو قتل کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے ڈیفنس فیز5 میں برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کو قتل کر دیا گیا ہے۔لڑکی کو قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد 2 ملزمان سمیت چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔مدعی مقدمہ کا کہنا ہے کہ ماہر ہ ذوالفقار کو اس کے دوستوں ظاہر جدون امیر بٹ نے قتل کیا ہے۔

۔ مقدمے کے مدعی کا کہنا ہے کہ نامزد ملزمان مقتولہ ماہرہ ذوالفقار سے شادی کرنا چاہتے تھے۔ماہرہ ذوالفقار کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ماہرہ کی گردن کے نزدیک گولی لگی ہے۔ماہرہ کے جسم پر بھی زخم کے نشان پائے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ماہرہ ذلفقار دو ماہ قبل برطانیہ سے آئی تھی اور ڈیفنس میں اپنی دوست کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔

گزشتہ روز ملازمت صفائی کے لیے کمرے میں داخل ہوئی تو ماہرہ کی لاش پر پڑی تھی۔پولیس کی ابتدائی تفتیش میں زیادتی یا ڈکیتی میں مزاحمت کے شواہد نہیں ملے۔بتایا گیا ہے کہ مقتولہ ماہرہ کے والدین اور بہن بھائی لندن میں رہتے ہیں۔دوسری جانب گھریلو جھگڑا پر باپ نے فائرنگ کر کے تین بچیوں کو قتل کر دیا جن کی نعش ہسپتال منتقل کر کے پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے سپرد کر کے پولیس ملزم باپ کو حراست میں لیکر مصروف تفتیش ہے۔

آر پی او سرگودھا نے مقدمہ درج کر کے میرٹ پر یکسو کرنے کا حکم دے دیا۔ زرائع کے مطابق سرگودھا ریجن کے قصبہ داؤد خیل کے علاقہ سکندر آباد کالونی میں گھریلو جھگڑا پر سنگدل باپ نادر خان ولد محمد خان نے اپنی تین بچیوں دو سالہ عائشہ بی بی،تین سالہ علیشہ بی بی اور چار سالہ عرفہ بی بی پر فائرنگ کر دی جن میں دو بچیاں موقع پر اور ایک بچی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی جن کی عمریں دو سے چار سال تھیں۔

ان کی نعشیں آر ایچ سی ہسپتال میں پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے سپرد خاک دی گئیں اور پولیس مصروف تفتیش ہے۔ آر پی او سرگودھا اشفاق خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او میانوالی سے رپورٹ طلب کر کے تھانہ داؤد خیل پولیس کو میرٹ پر مقدمہ کو یکسو کرنے کا حکم دے دیا۔جس نے ملزم باپ نادر خان کو حراست میں تفتیش شروع کر دی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں