سندھیلیانوالی(مہرشکیل احمدنول) سندھیلیانوالی ملک کے تمام سرکاری محکموں میں سیاسی کارکنوں کی مداخلت عروج پر نااہل سیاسی ٹاوٹ مافیا ہر محکمہ پر تعینات سرکاری محکموں میں کاموں کے لئے عوام کو سیاستدانوں کے ڈیروں کی خاک چاٹنے پر مجبور کر دیا گیا ہے سیاسی کارکنوں نے رشوت کا بازار گرم کر کے اپنی جیبیں بھر رہیں ہیں
ذرائع کے مطابق شراب کی بوتلوں پر سوئی گیس کے میٹر لگوانے کی درخواستیں جمع کی جا رہی ہیں سیاستدانوں کے چہتے لوگ جو سرکاری نوکر ہیں، اپنی ڈیوٹیاں چھوڑ کر سیاستدانوں کے بوٹ پالش کر رہیں ہیں، اور سرکاری خزانے سے مفت میں تنخواہیں ڈکار رہیں ہیں عوامی گرانٹس پر ٹھیکیداروں سے کمیشن کھانے والے سیاستدانوں پر کی گئی سرمایہ کاری کا بھر پور فائدہ اٹھا رہیں ہیں، ملک کے تمام تھانوں میں سیاسی ٹاوٹ تعینات ہیں، جو میریٹ کے آگے روکاوٹ ہیں، ہولیس سیاستدانوں کی جی حضوری کرنے پر معمور ہیعوام کی گرانٹس پر سیاستدانوں کا نام ایسے لکھا جا رہا ہے،
جیسے انہوں نے اپنی جیب سے دیا ہے تمام ضلعوں میں سیاستدانوں نے آنے والے الیکشن میں اپنے فائدے کے لئے من پسند بندے تعینات کروا رہیں ہیں، جو الیکشن میں ڈیوٹی کے دوران انکو فائدہ دیں گے ایم این اے، ایم پی اے اور سینیٹر سالانہ عوام کا 85 ارب روپیہ تنخواہوں اور مراعات کی مد میں ڈکار رہیں ہیں، اگر ان کا یہی پیسہ 23 کروڑ عوام پر تقسیم کر دیا جائے تو غربت ختم ہو سکتی ہے اس مہنگی جمہوریت نے عوام کو فائدے کی بجائے کنگال کر دیا ہے قومی اسمبلی کے ایک اجلاس پر تین کروڑ روپے خرچ آتا ہیملک کے عوام دن بدن غریب اور سیاستدان امیر ترین ہوتے جا رہیں ہیں کیا آپ کو ایسا نظام چائیے جواب کا انتظار رہے گا