جہلم ، میٹرک کی طالبہ کو والد کے سامنے اغواء کرلیا گیا

جہلم : صوبہ پنجاب کے شہر جہلم میں میٹرک کی طالبہ کو والد کے سامنے اغواء کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جہلم کے سرکاری اسکول میں دسویں جماعت کی طالبہ کو اس وقت اغواء کیا گیا جب وہ اپنے والد کے ساتھ گھر جارہی تھی کہ اس دوران جہلم منڈی موڑ پر دن دیہاڑے والد کے سامنے 16 سالہ بچی کو اغواء کرلیا۔

بتایا گیا ہے کہ بچی کے والد نے اغواء کار کو روکنے کے لیے بھاگ کر کالے رنگ کی ڈبل کیبن گاڑی پر چڑھنے کی کوشش کی ، لیکن وہ اپنی اس میں ناکام رہا اور ملزمان طالبہ کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ، جب کہ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی طرف سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی۔

اسی طرح کے ایک اور واقعے میں صوبہ پنجاب کے شہر چشتیاں میں بھی ایک لڑکی کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا ، تفصیلات کے مطابق چشتیاں میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں پر لڑکی کو لوگوں کی موجودگی میں اغوا کر لیا گیا ، جہاں درجن بھر افراد نے گاڑی پر حملہ کیا اور گاڑی کے شیشے توڑ کر لڑکی کو اغوا کیا ، موقع پر موجود لوگ کچھ کرنے کی بجائے منہ تکتے رہ گئے اور پولیس کی موجودگی میں مسلح افراد لڑکی کو گھسیٹے ہوئے لے گئے۔

رپورٹس کے مطابق مذکورہ لڑکی نواحی گاؤں بخشے خان کی رہنے والی ہے ، عدالت میں پیشی کے لیے آنے والی لڑکی کو غلط فہمی کی بنا پر اغوا کیا گی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ چشتیاں پولیس نے لڑکی کو مختلف کیس میں بیان دینے کے لیے عدالت میں پیش کیا تھا تاہم مسلح افراد نے غلط فہمی پر اسے اغوا کیا اور شناخت کے بعد راستے میں چھوڑ کر فرار ہو گئے ، اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی پر حملہ کرنے والے مسلح افراد کی تعداد اہلکاروں سے بہت زیادہ تھی اس لیے ہم کوئی کارروائی نہ کر سکے۔

علاوہ ازیں چشتیاں میں پہ پیش آنے والے ایک اور واقعے میں سکول پرنسپل امداد اللہ نے چوتھی جماعت کے طالب علم کو بدفعلی کا نشانہ بنا ڈالا ، چشتیاں کے علاقہ محبوب کالونی میں نجی سکول کے پرنسپل نے شیطانیت کی تمام حدیں عبور کرتے ہوئے چوتھی جماعت کے طالب علم کو بدفعلی کا نشانہ بنا ڈالا ،متاثرہ بچے بلال کے والد کی مدعیت میں پولیس تھانہ اے ڈویژن نے مقدمہ درج کرلیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں