راولپنڈی میں شوہر نے نئی نوہلی دلہن کو برہنہ حالت میں گھر سے باہر نکال دیا

اسلام آباد: شوہر نے نئی نوہلی دلہن کو تشدد کے بعد برہنہ حالت میں گھر سے باہر نکال دیا۔ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کے علاقے ملک کالونی گرجا روڈ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں 14 سالہ نئی نویلی دلہن کو سفاک شوہر نے برہنہ حالت میں گھر سے باہر نکال دیا۔نوجوان کی جانب سے لڑکی کے ساتھ بدسلوکی کی گئی،ہمسایوں نے نوجوان لڑکی کو تن ڈھانپنے کے لیے کپڑے دئیے۔

تھانہ صدر بیرونی میں لڑکی کے والد یوسف خان نے رپورٹ درج کروائی کہ بیٹی کی شادی 40 دن قبل اپنے بھانجے بادشاہ خان سے کرائی تھی تاہم شادی کے چند روز بعد ہی داماد نے مار پیٹ شروع کر دی تھی۔یوسف خان نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز داماد نے بیٹی کو برہنہ کر کے چارپائی سے باندھ دیا تھا اور مبینہ زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور برہنہ حالت میں گھر سے نکال دیا۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے 26 سالہ دلہے بادشاہ خان کو گرفتار کر لیا ہے۔طبی معائنے میں لڑکی کے جسم پر تشدد کے نشانات دیکھے گئے جب کہ فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔ایس ایچ او صدر بیرونی انسپکٹر ملک اللہ یار کا رابطے پر کہنا تھا کہ نمونے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی ارسل کر دئیے گئے ہیں۔

راولپنڈی پولیس کا بچوں اور خواتین کا جنسی استحصال اور تشد د کرنے والوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔، تھانہ صدر واہ پولیس کو متاثرہ بچے کے والد نے درخواست دی کہ اس کے 12سالہ بیٹے کو عمر منیر بہلا پھسلا کر قبرستان میں لے گیا، جہاں اس کے ساتھ زیادتی کی،تھانہ نصیر آباد پولیس کو متاثرہ بچے کے والد نے درخواست دی کہ اس کے 06سالہ بیٹے کو ولیم نے ورغلا کر زیر تعمیر مکان میں لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنایا،ملزمان کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کیے گئے،

ایس ایچ او صدر واہ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ کاروائی کرتے ہوئے 12سالہ بچے سے زیادتی کرنے والے ملزم عمر منیر کو گرفتار کرلیا،ایس ایچ او نصیر آباد نے اپنی ٹیم کے ہمراہ کاروائی کرتے ہوئے 06سالہ بچے سے زیادتی کرنے والے ملزم ولیم کو گرفتار کرلیا،ا یس ایچ اوزنے بتایاکہ ملزمان کے ڈی این اے ٹیسٹ سمیت تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گئے،سی پی او راولپنڈی محمد احسن یونس نے ملزمان کی گرفتاری پرمتعلقہ ایس ایچ اوز پولیس ٹیموںکو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی پولیس خواتین اور بچوں پر تشدد، جنسی استحصا ل اور زیادتی کرنے والوں کے خلاف زیر و ٹالیرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے، ملزمان کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کرکے قرار واقعی سزادلوائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں