سفاک شوہر کا بیوی کو جسم فروشی پر مجبور کیے جانے کا انکشاف

قصور : قصور میں ایک سفاک شوہر کی جانب سے اپنی ہی بیوی کو شادی کے ایک سال بعد جسم فروشی پر مجبور کیے جانے کا انکشاف ہو اہے۔ تفصیلات کے مطابق 34 سالہ خاتون کی شناخت سمیرا بی بی کے نام سے ہوئی۔ خاتون نے بتایا کہ میری شادی تین سال قبل اشرف نامی ایک شخص سے ہوئی تھی۔ شادی کے ایک سال بعد اللہ نے ہمیں ایک بیٹے سے نوازا، لیکن کچھ عرصہ کے بعد ہی ہمارے درمیان اختلافات بڑھ گئے ۔

سمیرا بی بی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر نے مجھے جسم فروشی پر مجبور کیا۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے سمیرا بی بی کا کہنا تھا کہ شادی کے ایک سال بعد ہی اشرف مجھے ایک ہوٹل میں لے کر گیا جو اُس نے کسی دوست کے ساتھ مل کر بنایا ہوا تھا۔ اس ہوٹل میں چار سے پانچ لڑکیاں بھی موجود تھیں۔

اشرف نے مجھ سے بھی غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا کہا لیکن میں نے اسے صاف انکار کر دیا جس کے بعد میں نے اپنے شوہر کے خلاف درخواست دائر کر دی۔

اس واقعہ کے بعد میں اپنے والدین کے گھر آ گئی تھی۔ سمیرا بی بی نے بتایا کہ میرے والدین کے گھر آنے کے بعد اشرف نے میرے ڈیڑھ سال کے بچے کو اپنے پاس رکھا اور مجھے بلیک میل کرنا شروع کر دیا تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ میں اُس کے ساتھ رہوں اور اس کے مکروہ دھندے کا حصہ بنوں۔ لیکن میں نے واپس نہ جانے کا حتمی فیصلہ کر لیا تھا، یہاں تک کہ میں نے اپنے بیٹے سے ملنے کی کوشش بھی نہیں کی۔

سمیرا بی بی نے بتایا کہ میں نے فیملی کورٹ میں اپنے شوہر کے خلاف پٹیشن اور بچے کی حوالگی کا کیس درج کیا تو معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے میرے شوہر نے 18 جون کو صلح کا پیغام دے کر ناذیہ نامی ایک خاتون کو میرے پاس بھیجا اور کہا کہ اگر میں صلح کرلوں اور کیس واپس لے لوں تو مجھے میرا بیٹا بھی واپس دے دیا جائے گا اور یہ کہ اشرف مجھے دوبارہ جسم فروشی پر مجبور نہیں کرے گا۔
کسی طرح ناذیہ مجھے آمادہ کرنے میں کامیاب ہو گئی لیکن جیسے ہی میں اپنے شوہر کے گھر واپس گئی اُس نے مجھے ایک کمرے میں بند کر دیا اور میرا سر مونڈ دیا جس کے بعد زین اور عابد نامی دو افراد نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ سمیرا بی بی نے بتایا کہ میں نے سٹی پولیس اسٹیشن میں ملزمان کے خلاف شکایت درج کروانے کے لیے رجوع کیا لیکن پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے مجھ سے نا مناسب سوالات کیے۔

پولیس نے ایف آئی آر صرف تب درج کی جب میڈیا نے میرے کیس سے متعلق تفصیلات کے لیے پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔ سمیرا بی بی کا کہنا ہے کہ مجھے پولیس سے کسی قسم کے انصاف کی اُمید نہیں ہے ، مجھے بارہا میرے شوہر کی جانب سے دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں ، کاشف نے مجھے دھمکی دی کہ اگر میں نے کیس واپس نہ لیا تو وہ میرے بیٹے کو مار دے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں