اسقاط حمل کے دوران لڑکی کی موت کا واقعہ، معاملہ مشکوک ہو گیا

لاہور : پنجاب کے شہر لاہور میں ایک اور لڑکی مبینہ طور پر غیر قانونی اسقاط حمل کے دوران زندگی کی بازی ہار گئی۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے یوحنا آباد کی رہائشی لڑکی رابعہ مسیح مبینہ طور پر غیر قانونی اسقاط حمل کے دوران جاں بحق ہو گئی۔پڑوسی نوجوان موت واقع ہونے کے بعد حادثے کا ڈرامہ رچاتا رہا۔

پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر کے ملزم اعجاز مسیح کو حراست میں لے لیا ہے۔اہلخانہ لڑکی کی تدفین کرنے لگے تو جسم پرمشکوک نشانات پائے گئے۔ورثاء کا کہنا ہے کہ بیٹی کا رشتہ اعجاز مسیح سے کرنا چاہتے تھے لیکن اس کے خاندان کو اس پر اختلاف تھا۔پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ لڑکی کی موت اسقاط حمل کے دوران ہوئی۔لڑکی جسمانی اعضا کے نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں۔

کرائم سین یونٹ اور دیگر تحقیقاتی ٹیموں نے لاش سے فنگر پرنٹس حاصل کر لیے ہیں۔گذشتہ روز آنے والی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ لڑکی اپنے منگیتر کے ساتھ اسپتال گئی تھی جہاں اسقاط حمل کے دوران اس کی موت واقع ہوئی۔مقتولہ جنرل اسپتال اپنے منگیتر کے ساتھ اسقاط حمل کے لیے گئی تھی لیکن چل بسی۔ ملزم اعجاز کے خلاف والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق لڑکی اعجاز نامی نوجوان کے ساتھ دوائی لینے گئی تھی لیکن کچھ وقت بعد ہی گھرو الوں کو کال موصول ہوئی کہ آپ کی بیٹی کی طبعیت زیادہ بگڑ گئی ہے اور اس کی موت ہو گئی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم اعجاز کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

چند روز قبل لاہور میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک نوجوان نجی ٹیچنگ ہسپتال میں لڑکی کو مردہ حالت میں چھوڑنے کے بعد فرار ہو گیا تھا ۔تحقیقات میں لڑکی کے حاملہ ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔اس کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا جو لڑکی کی لاش کو اسپتال چھوڑ کر بھاگ گیا تھا، ملزم کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج سے کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں