لڑکی کو اسپتال چھوڑنے کا معاملہ، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشاف

لاہور : لاہور میں نواب ٹاؤن کے علاقے میں ٹیچنگ ہسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑنے کے معاملے میں نئے انکشافات سامنے آگئے۔۔ لڑکی کو اسپتال چھوڑنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ چکی ہے جس میں اہم انکشاف بھی سامنے آیا ہے۔، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشاف کیا گیا ہے کہ لڑکی کی موت زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

اسی حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کا شورکوٹ میں نارمل اسقاط حمل کیا گیا۔ڈاکٹروں نے لڑکی کو 3 دن آرام کا مشورہ دیا۔لڑکی کی طبعیت خراب ہونے پر دوست شور کوٹ سے لاہور لے کر آئے تھے۔پولیس اب تک اس معاملے میں 2 خواتین سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ پولیس نے لڑکی کو ہسپتال لانے والے دوسرا ملزم کو بھی گرفتار کیا تھا۔

پولیس کے مطابق دوسرے نوجوان کی شناخت اویس کے نام سے ہوئی اور لڑکی کا اسقاط حمل کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، شبہ ہے کہ اسی وجہ سے لڑکی جاں بحق ہوئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق لڑکی کا اسقاط حمل جھنگ سے کرایا گیا اور پولیس نے اسقاط حمل کرنے والی خاتون سمیت دو افراد کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتار کئے گئے دونوں ملزمان کے بیانات لئے جارہے ہیں۔اویس لڑکی کو اسپتال لانے والی گاڑی میں موجود رہا۔ لاش اسپتال میں لے جانے والے ملزم اسامہ منیر کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے جو لڑکی کا کلاس فیلو ہے اور دونوں کے تعلقات تھے۔

gگزشتہ روز لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن کے ایک نجی میڈیکل کالج میں ایک طالبہ کی لاش ملی تھی، لڑکی کی شناخت مریم کے نام سے ہوئی، اور اس کا تعلق پنجاب کے ضلع گجرات سے ہے۔واقعے کی سی سی ٹی فوٹیج منظرعام پر آنے کے بعد پتہ چلا کہ لڑکی کی لاش دو نامعلوم افراد چھوڑ کر گئے تھے، فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان لڑکی کو اٹھا کر کالج کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل ہورہا ہے، جب کہ اس کا دوسرا ساتھی گاڑی میں بیٹھا انتظار کررہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں