نوشہرو فیروز:بلدیاتی نظام کا خاتمہ، نکاسی آب کا نظام درہم برہم

نوشہرو فیروز(رانا ندیم انجم)بلدیاتی نظام کے خاتمہ بعد مقرر کردہ سیاسی ایڈمنسٹریٹر،ٹاؤن آفیسر، محکمہ صحت عامہ( پبلک ہیلتھ ) کی نا اہلی سے صفائی، نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہوگیاہے محراب پورکی اکثر سڑکوں ، نشیبی علاقوں میں نکاسی آب کا گندا پانی کھڑا رہنا معمول بن گیا ہے، نکاسی آب کاپانی نئی آبادی کی لودھی کالونی، شہید اختروٹو کالونی،محمد علی کالونی فیز 2 کے گھروں تک جا پہنچا ہے جس سے بوسیدہ مکان گر نا شروع ہوگئے ہیں جس عوام کا لاکھوں کا نقصان ہوا ہے جبکہ شہری سخت اذیت والی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں ،

واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے نکاسی آب کے نالوں ، تالابوں کی صفائی، نکاسی کا نظام محکمہ صحت عامہ( پبلک ہیلتھ ) کے حوالے کیا تھا، ضلع نوشہروفیروز میں یہ محکمہ اپنی ذمہ داریاں ادانہیں کررہا ہے بلکہ اپنے گھوسٹ ملازمین، فراءض کی عدم ادائیگی، گھر بیٹھے تنخواہ دینے، فرضی بلوں کے ذریعے خرد برد میں مصروف ہے جس کی وجہ سے نکاسی آب کے تالاب، نالے، نکاسی آب کی نالیاں تباہ ہوگئیں ، پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے شہر کی اہم شاہراہوں اسٹیشن روڈ، ہالانی روڈ، کوٹری کبیر روڈ، سیال آباد روڈپر پانی جمع ہوجاتا ہے جو تالاب کا منظر پیش کرتا نظر آتا ہے،

تحریک انصاف کے مجاہد علی سامیٹو،مسلم لیگ(ن)کے آصف جاوید رندھاوا،جماعت اسلامی کے ندیم احمد غوری،جمعیت علمائے اسلام کے مجاہد بدرالدین سومرو،پی پی پی (ش،ب)کے فہیم احمد ابڑو،شہری اتحاد کے شکیل انجم مغل کا کہنا ہے کہ ہم نے نکاسی آب کا نظام صیح طریقہ سے نہ چلانے پر محکمہ صحت عامہ( پبلک ہیلتھ ) کےخلاف احتجاج کیا، حکام بالا کو شکایات کیں لیکن حکومت سندھ اور محکمہ پبلک ہیلتھ (محکمہ صحت عامہ) کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگی،

اب تو بلدیاتی نظام کو ختم ہوئے بھی تین ماہ گزر چکے ہیں لیکن ترقیاتی کام تو دور کی بات نکاسی آب کی نالیوں ، نالوں ، تالابوں کی صفائی نہیں ہورہی ہے سڑکوں پر گندگی کے ڈھیر پڑے ہوئے ہیں ،پی پی پی اپنا نواز پالیسی کی سزامحراب پور کی مظلوم بھگت رہی ہے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے محکمہ نیب، وفاقی تحقیقاتی ادارہ نوشہروفیروز ضلع کے بلدیاتی اداروں ، محکمہ صحت عامہ( پبلک ہیلتھ ) کےخلاف شفاف تحقیقات کرائیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں