دہڑکی، حادثے کا شکار ٹرین میں باراتی بھی سوار تھے

گھوٹکی (رپورٹ عرفان علی /میاں طالب حسین /نمائیندگان نوائےجنگ لندن لاہور) صوبہ سندھ میں ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد35ہوگئی ہے جبکہ 50 سے زائدمسافر زخمی ہیں جن میں کئی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ، ایس ایس پی گھوٹکی عمرطفیل نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ30/35 افراد کے ابھی بھی بوگیوں کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے اقدامات کیئے جارہے ہیں۔

ڈہرکی کے قریب پیش آئے ٹرین حادثے کے نتیجے میں باراتیوں کے بھی جاں بحق ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔جائے حادثہ پر موجود عینی شاہد نے بتایا کہ متاثرہ ٹرین میں ایک بارات موجود تھی، اور جائے حادثہ سے دولہے کا کلہ بھی ملا ہے۔عینی شاہد کا مزید کہنا ہے کہ جس ڈبے کے قریب سے دولہے کا کلہ ملا وہ حادثے میں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اسے کاٹ کر لاشیں نکالی گئی ہیںم اس لیے حادثے میں باراتیوں اور دولہے کے بھی جاں بحق ہونے امکان ہے۔

ریلولے ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار رہیں اور بھاری مشینری تاحال جائے حادثہ پربروقت نہیں پہنچ سکی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے تحصیل دار ڈہرکی کا کہنا ہے کہ دشوار گزار راستوں کی وجہ سے ہیوی مشینری پہنچنے میں تاخیر ہو ئی پیر کی علی الصباح کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی چار بوگیاں گھوٹکی کی تحصیل اوباوڑو کے مقام پر پٹری سے اتر کر ڈاﺅن ٹریک پر گر گئیں جس کے بعد پنجاب سے آنے والی سرسید ایکسپریس متاثرہ ٹرین کی ڈاﺅن ٹریک پر موجود بوگیوں سے جا ٹکرائی اور اس کی بھی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں .

ڈپٹی کمشنر گھوٹکی عثمان عبداللہ کے مطابق حادثے کے زخمیوں کو میرپور ماتھیلو، صادق آباد، گھوٹکی اور اوباوڑو کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا ہے. حکام کے مطابق، جس مقام پر حادثہ پیش آیا وہاں پہنچنے کے لیے سڑک موجود نہیں، راستہ مشکل ہونے کی بنا پر امدادی ٹیموں کو پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے جائے حادثہ سے قومی شاہراہ کا فاصلہ تقریباً 20 کلو میٹر بتایا جاتا ہے ریلوے حکام کی ریلیف ٹرین روہڑی اسٹیشن سے جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے جس کے بعد بوگیوں کو ٹریک سے ہٹانے کا کام بھی شروع ہو گیا ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں