دعا زہرا کے بعد نمرہ کو بھی پسند کی شادی راس نہ آئی

کراچی :دعا زہرا کے بعد کراچی سے پسند کی شادی کرکے ڈیرہ غازی خان آنے والی نمرہ کاظمی سسرال سے بھاگ کر دارالامان اور پھر عدالت سے والدین کے ہمراہ کراچی روانہ ہو گئی۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والی نمرہ کاظمی کو ڈیرہ غازی خان میں سول جج عابد حسین میو کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے نمرہ کاظمی کو والدین کے ہمراہ جانے کی اجازت دے دی۔

نمرہ کاظمی نے عدالت میں پیش ہو کر والدین کے ساتھ جانے کی استدعا کی تھی۔نمرہ کاظمی نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ جانے پر بہت خوش ہے تاہم اس نے اپنے اوپر تشدد کرنے کے سوال پر جواب دینے سے انکار کر دیا۔قبل ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے نمرہ کاظمی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا، پولیس نے بتایا کہ لڑکی نے خو داغوا ہونے کی تردید کردی تھی۔

منگل کوکراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پسندکی شادی کرنیوالی نمرہ کاظمی کے مبینہ اغوا کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔عدالت نے سی کلاس چالان منظور کرلیا ، سعود آباد پولیس نے چالان سی کلاس کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ لڑکی نے خو داغوا ہونے کی تردید کردی تھی، نمرہ نے عدالت کے روبرو شاہ رخ کے حق میں بیان دیا تھا۔

نمراکاظمی نے کہاتھا کہ مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا پسند کی شادی کی ہے، جس پر عدالت نے مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا۔خیال ریے واقعے کا مقدمہ تھانہ سعودآبادمیں درج کیا گیاتھا اور مقدمیمیں پولیس نے نمرہ کے شوہرشاہ رخ کوگرفتار کیا تھا۔یاد رہے نمرہ کے والدین نے شاہ رخ کو داماد تسلیم کرلیا تھا ، نمرہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ میں اپنی بیٹی کواپنیپاس رکھناچاہتی ہوں ، جس پر لڑکے کی خالہ کا کہنا تھا کہ شاہ رخ کراچی میں رہے گا، ہمیں تمام شرائط قبول ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں