فیصل آباد میں خواتین کو بے لباس کرنے کے کیس میں نیا موڑ

فیصل آباد : فیصل آباد کے ملت ٹاؤن میں خواتین کو بے لباس کرنے کے کیس میں نیا موڑ آ گیا۔گرفتار ملزم صدام کے بھائی نے خواتین کے خلاف چوری کی درخواست جمع کروا دی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جانب سے جمع کروائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے 4 خواتین نے الیکٹرک اسٹور سے تقریباَ 60 ہزار کا سامان چوری کیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ دکانداروں اور راہگیروں نے دو خواتین کو پکڑ کر دکان میں بند کیا۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ خواتین نے خود ہی اپنے آپ کو بےلباس کیا، کیس میں حقائق کی بنیاد پر اُن کا موقف درج کیا جائے۔فیصل آباد میں تشدد سے متاثرہ خواتین کا موقف ہے کہ انہوں نے چوری نہیں کیا۔وہ دکان میں پانی پینے گئیں جہاں اُن پر تشدد کیا گیا۔

علاوہ ازیں باوا چک پولیس نے خواتین کے ساتھ موجود دو مرد ساتھیوں کی تلاش شروع کر دی ہے جو جائے وقوعہ کے روز خواتین کے ساتھ موجود تھے۔پولیس کی موصول ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مذکورہ مرد واقعے کے بعد ویڈیو بناتے رہے۔ خواتین کے ساتھیوں نے ہی نازیبا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی۔

برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں گرفتار پانچوں ملزمان کو عدالت میں پیش کئے بغیر تین دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا، اس سلسلہ میں ملزموں کی عدالت میں پیش نہ کیے جانے پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر، ممتاز قانون دان ملک محمد ایوب سیالوی ایڈووکیٹ نے کہا کہ خواتین کی چوری کیخلاف ہم نے بھی درخواست اسی دن دی تھی مگر ہماری درخواست پر کوئی کارروائی نہ کی گئی اور الٹا جھوٹا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے جو فوٹیج سامنے آئی تھی اس میں ایسے لگتا تھا کہ خواتین سے بہت زیادتی ہوئی مگر دوسری فوٹیج میں تو صورتحال بالکل واضح ہو چکی ہے، فوٹیج میں خواتین چوری کرتے اپنے کپڑے پھاڑتے اور اتارتے صاف نظر آ رہی ہیں جبکہ ، ایس ایچ او ملت ٹائون کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جانب آسیہ سمیت چار خواتین کو پکڑ کر مار اور گھسیٹتے ہوئے دکان کے اندر بند کر کے محبوس بنایا اسکا جرم 342 کا بھی طلاق کیا جا رہا ہے

ملزمان اگر اپنی چوری کی درخواست دیں تو ان کی بھی کارروائی میرٹ پر ہو گی، خانہ بدوش خواتین کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں گرفتار پانچوں ملزمان صدام، محمد فقیر، فیصل، ظہیر اور یوسف کو عدالت میں پیش کئے بغیر تین دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا

ملزمان کو سکیورٹی خدشات کے پش نظر عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ملزمان کو صدر بخشی خانہ میں بند کیا گیا جس کے بعد ایس ایچ او ملت ٹائون رضوان شوکت اور انچارج انوسٹی گیشن محمد اکبر مثل مقدمہ لیکر علاقہ مجسٹریٹ قمر عباس کی عدالت میں پیش ہوئے

اپنا تبصرہ بھیجیں