مینار پاکستان واقعہ، متاثرہ لڑکی کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آ گئیں

لاہور: مینار پاکستان پر ہراسگی کا نشانہ بننے والی عائشہ اکرم سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ خاتون عائشہ اکرم پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی اسٹاف نرس ہیں۔عائشہ اکرم کی اسپتال میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کی ویڈیوز بھی وائرل ہو چکی ہیں۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق عائشہ اکرم کو دوران ڈیوٹی موبائل استعمال کرنے پر دو بار نوٹس بھی جاری ہو چکا ہے۔

عائشہ اکرم پی آئی سی کی ایمرجنسی میں بطور اسٹاف نرس کام کرتی ہیں۔عائشہ تین سال قبل کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں بطور نرس ڈیوٹی انجام دے چکی ہیں۔واضح رہے کہ یوم پاکستان پر ٹک ٹاکر کے ساتھ لڑکوں کے ہجوم نے بدتمیزی کی تھی اور ہراساں کیا تھا جس کے بعد متاثرہ خاتون نے پولیس میں 400لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کروایا۔

گریٹر اقبال پارک مقدمہ میں پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کرتے ہوئے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر ڈیڑھ درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس کی مختلف ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے بادامی باغ، لاری اڈا اور شفیق آباد کے علاقوں میں چھاپے مار کر 20 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس نے جن افراد کو حراست میں لیا ہے ان کی عمریں 18 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔ حراست میں لیے جانے والے افراد کے موبائل فون نمبرز کی 14 اگست کو لوکیشن ٹریس کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے افراد کو ویڈیوز میں نظر آنے والے افراد سے بھی میچ کیا جائے گا۔ دوسری جانب خاتون ٹک ٹاکر پر تشدد کرنے والے ملزمان کی شناخت کیلئے نادرا حکام کے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ملزمان کے خلاف درج مقدمہ دفعہ 354-Aکے تحت سزائے موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ پنجاب پولیس کے سوشل میڈیا پیج پر جاری کیے گئے پیغام کے مطابق آئی جی پنجا ب کی چیئرمین نادرا سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔

خاتون ٹک ٹاکرپر تشدد کے ملزمان کی جلد از جلد شناخت کے لیے تصاویر بھیجوا دی گئی ہیں۔ نادرا کا عملہ چھٹی کے باوجودملزمان کی شناخت کے عمل میں مصروف ہے۔ ملزمان کے خلاف دفعہ 354-Aت پ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس کے تحت ملزمان کی سزا عمر قید یا سزائے موت ہے۔پنجاب پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بُک پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون کو انصاف کی فوری فراہمی اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں