علی سدپارہ اور لاپتہ کوہ پیماؤں کے آخری مقام کی نشاندہی کر لی گئی

اسلام آباد : سیٹلائٹ تصاویر سے علی سدپارہ اور جان اسنوری کے آخری مقام کی نشاندہی ہو گئی ہے،جس کے بعد کے ٹو پر آج سب سے بڑا سرچ ریسکیو آپریشن کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کی تلاش کے لیے کے ٹو پر سب سے بڑا سرچ ریسکیو آپریشن آج ہو رہا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئس لینڈ اور چلی نے سیٹلائٹ تصاویر جاری کیں۔

تصاویر میں علی سدپارہ اور جان اسنوری کے آخری مقام کی نشاندہی کی گئی ہے،ذرائع کے مطابق سیٹیلایٹ تصایر میں اس مقام کی نشاندہی کی گئی ہے۔جہاں جی پی ایس بند ہوئے بند ہوئے تاہم سیٹلائٹ تصاویر حکومت پاکستان تک پہنچا دی گئیں۔ایف ایل آر مشن میں ان تصاویر سے مدد لی جائے گی۔ذرائع کے مطابق فضائی آپریشن میں ساجد سدپارہ سے بھی رہنمائی لے رہے ہیں۔

دوسری جانب تینوں لاپتہ کوہ پیماؤں کے اہلخانہ نے مشترکہ بیان میں ریسکیو آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ چار روزہ مسلسل فضائی تلاش میں کچھ پتہ نہ چل سکا۔ منجمد حرارت، تیز ہوا اور دھند کے باعث سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں کامیابی نہ مل سکی۔مشترکہ اعلامیے میں مزید کہا کہ کہ لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے پس پردہ بہت کام ہو رہا ہے۔

سرچ ٹیم آئس لینڈ اسپیس ایجنسی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔جدید نظام کے ذریعے پہاڑ کی بلندی پر ایک ایک انچ کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ ۔ اعلامیہ میں یہ بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ممکن ہے کہ کوہ پیماؤں نے برف کی غار بنائی ہو اور اس کے اندر پناہ لی ہو۔

برفانی غار میں کھانے کی چیزیں پانی گرم کرنے کی سہولت ہو تو زندہ رہا جا سکتا ہے۔اعلامیے میں تینوں خاندانوں نے آرمی چیف، عسکری ادارہ تعلقات عامہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان قوم کے مشکور ہیں جنہوں نے علی سدپارہ کے لے دعائیں کیں۔تینوں خاندان پوری دنیا کے ماونٹیرز کمیونٹی کے بھی مشکور ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں