کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کا کردار ماضی میں بھی ایسا ہی رہا ہے

اسلام آباد : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام مین بات کرتے ہوئے صحافی و تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے کہا کہ کشمالہ طارق نے کہا کہ مجھے اور میرے بچے کو پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ جھوٹ بولتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کا ماضی بہت اہم ہے، انہیں ماضی میں ایچی سن سے نکالا گیا تھا۔ اپریل 2018ء میں ایچی سن میں طلبا کے مابین جھگڑا ہوا ۔

جھگڑا اگرچہ معمولی نوعیت کا تھا لیکن ڈسپلن کی خلاف ورزی تھی ، ایچی سن کالج میں لڑائی جھگڑے کی اجازت نہیں تھی ، اسی لیے ان بچوں کو نکال دیا گیا ۔ لیکن ستمبر 2018ء میں یہ معاملہ ایک مرتبہ پھر اس لیے اُٹھا کیونکہ ان میں سے کچھ بچوں کو داخلہ دے دیا گیا تھا البتہ کشمالہ طارق کے صاحبزادے اذلان کو داخلہ نہیں دیا گیا جس کی وجہ ان کا رویہ اور کنڈکٹ تھا جسے قابل اعتراض قرار دیا گیا۔

کشمالہ طارق نے بہت کوشش کی ، انہوں نے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا اور مطالبہ کیا کہ میرے بچے کو ایچی سن میں داخلہ دیا جانا چاہئیے ، اُس وقت چیف جسٹس ثاقب نثار تھے۔ اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کشمالہ طارق کو پورا موقع دیا اور جب اُن کی بات سُن سمجھ لی تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اس مسئلے کے حل کا مناسب فورم نہیں ہے ، آپ ہائیکورٹ میں جائیں اور اگر وہاں پر فیصلہ نہیں ملا تو پھر آپ اپیل کے لیے آ سکتی ہیں۔

کشمالہ طارق نے گورنر پنجاب سے بھی ملاقات کی، جنہوں نے ایچی سن کے پرنسپل کو طلب کیا جس پر انہوں نے کہا کہ غلط کنڈکٹ رکھنے والے بچے کو میں داخلہ نہیں دوں گا جس کے کچھ عرصہ کے بعد اُس پرنسپل نے بھی غالباً استعفیٰ دے دیا تھا جسے داخلے کی تکرار ختم ہونے پر انہوں نے واپس لے لیا تھا۔ سمیع ابراہیم نے کہا کہ اذلان نے والدہ کے لاڈلا ہونے کی وجہ سے وہ وہ کام بھی کیے جو شاید کوئی اور بچہ کرنے کی جرأت نہ کرے۔

انہوں نے کشمالہ طارق کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کشمالہ طارق کو اُس وقت بھی سخت ایکشن لینا چاہئیے تھا، اولاد سے پیار کا یہ مطلب نہیں ہے کہ جو کوئی غیر قانونی کام کرے تو آپ اُس کے پیچھے کھڑے ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان نے کشمالہ طارق کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا بیان دیا اور ہم اس کا انتظار کر رہے ہیں۔ سمیع ابراہیم نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:
https://fb.watch/3sZTp3lARE/

اپنا تبصرہ بھیجیں