ٹھاروشاه:وزیر ریلوے اور محکمہ ریلوے کی نااہلی عروج پر

وزیر ریلوے اور محکمہ ریلوے کی نااہلی عروج پر، اربوں روپوں کی سرکاری زمین پر بھینسوں کے باڑے اور عمارت تعمیر کردیں گیئں،ٹھاروشاه کا تاریخی ریلوے جنکشن کھنڈرات میں تبدیل، وزیر ریلوے کو ٹھیک کرنے کے دعوے فقط لفظی ہیر پھیر ثابت ہوئے، ٹھاروشاه کا تاریخی ورثے کو بچایا جائے ٹھاروشاه جنکشن کو بحالی کیا جائے شہریوں کا مطالبہ،1930 میں قائم ہونے والے ٹھاروشاه جنکشن 38سالوں سے ریل گاڑیوں کی آمد رفت کا منتظر،اب مسافروں کی جگہ چاروں طرف بھینس ہی بھینس نظر آتی ہے،محکمہ ریلوے کی عدم توجہ کے باعث جنکشن کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگے جبکہ قبضہ مافیا کی جانب سے اربوں روپوں کی سرکاری اراضی پر قبضہ کرلیا گیا، ستم گری تو ہے کہ ریل کی پٹریوں کو بھی محکمہ ریلوے کی ملی بھگت سے چور اٹھا کے لے گئے ہیں، شہریوں نے وزیراعظم پاکستان، وزیر ریلوے سے ٹھاروشاه جنکشن کو بحال کرکے ٹھاروشاه و گردونواح کے شہریوں کو ٹرینوں کی سہولت فراہم کی جائے،

اپنا تبصرہ بھیجیں