فیصل آباد:2 اوباشوں نے زیر تعمیر مسجد میں چار سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا

فیصل آباد؛ دو اوباشوں نے کمسن بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔تفصیلات کے مطابق بچیانہ میں ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں دو لڑکوں نے چار سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔بتایا گیا ہے کہ چار سالہ بچی سکول سے چھٹی کے بعد گھر واپس آ رہی تھی کہ ملزمان جنید اور شیری نے بچی کو پکڑا اور قریبی زیر تعمیر مسجد میں لے گے۔

ملزمان نے بچی کو وہاں پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔پولیس نے بچی سے زیادتی کے الزام میں نامزد 2 ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات میں ہوشربا اضافے کے بعد دو فروری کو سینیٹ کمیٹی میں بچوں سے پھانسی کے ملزمان کو سر عام پھانسی دینے کا بل منظور کر لیا گیا تھا۔

بل پر بحث کے بعد اسے اکثریت کے ساتھ منظور کرلیا گیا تھا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز میں آئے روز ہونے والے اضافہ کو قابل تشویش قرار دیا تھا۔دوسری جانب کراچی کے علاقے گورا قبرستان کے قریب تین ملزمان نے 15 سالہ لڑکی کو 13 روز قبل مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق لائنز ایریا کی رہائشی 15 سالہ لڑکی کو دو ہفتے قبل علاقہ کا رہائشی مبشر اپنے ساتھ یہ کہہ کر موٹر سائیکل پر بٹھا کر لے گیا کہ گورا قبرستان کے قریب کچھ افراد اس کے والد کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں تاہم کچھ دور جا کر لڑکی کو نشہ آور چیز پلا کر ایک اور مقام پر لے گیا جہاں دو افراد پہلے سے موجود تھے۔ تینوں ملزمان نے 15 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی،جس کے بعد ملزمان لڑکی کو بے ہوشی کی حالت میں چھوڑکر فرار ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں