گوجرانوالہ: اسپتال ایم ایس نے مظاہرین کے تھپڑ کھا کر آکسیجن سلنڈر کی گاڑی چھڑوائی

گوجرانوالہ : مذہبی جماعت کے کارکنوں کا احتجاج ملک کے مختلف علاقوں میں تاحال جاری ہے جس کے پیش نظر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دو روز قبل مذہبی سیاسی جماعت کے دھرنے اور احتجاج کے دوران ملک کے کئی شہروں میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، سرکاری اور نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

احتجاج کی وجہ سے کئی مریض اسپتال نہ پہنچ سکنے کی وجہ سے راستے میں ہی دم توڑ گئے اور اسپتال میں موجود مریضوں کو آکسیجن کی بروقت فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم گوجرانوالہ کے ایک اسپتال کے ایم ایس نے مظاہرین کے تھپڑ کھا کر مریضوں کے لیے آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا۔

گوجرانوالہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر فضل الرحمان نے احتجاجی مظاہرین کے تھپڑ کھائے لیکن میں نے کسی بھی طرح اُن کی منت سماجت کر کے آکسیجن کی گاڑی کو چُھڑوا کر اسپتال پہنچوانے کا بندوبست کیا۔

ایم ایس ڈاکٹر فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ لاہور سے گاڑی آئی تو اسے چندا قلعہ بائی پاس پر مظاہرین نے روک لیا تھا۔ انہوں نے مدد کرنے پر موٹروے پولیس اور انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا جن کی مدد سے وہ مظاہرین کے چنگل سے نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

مظاہرین میں سے کچھ لوگوں نے تھپڑ مارے اور بدتمیزی کی لیکن میں بار بار درخواست کرتا رہا اور مظاہرین سے گاڑی چھڑائی۔ ایم ایس نے بتایا کہ اسپتال میں 150 مریض آکسیجن پر تھے اور آکسیجن بروقت نہ پہنچتی تو کئی مریضوں کی زندگی کو خطرہ ہوسکتا تھا جبکہ راستوں کی بندش سے ڈی ایچ کیو اسپتال میں آکسیجن کی قلت ہوگئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں