بھارت میں دریاؤں کے بعد کھلے میدانوں سے بھی لاشیں ملنا شروع ہوگئیں

بھارت :بھارت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی لاشیں دریاؤں کے بعد اب کھلے میدانوں سے بھی ملنا شروع ہوگئی ہیں۔حالیہ بارشوں کے بعد ریت میں مدفون لاشیں کھلے آسمان تلے پڑی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے گاوں میں دریا کے کنارے ریت میں دفن کی گئی سینکڑوں لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس کے بعد پولیس نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ یہ لاشیں کورونا متاثرین کی ہیں۔جیپ اور کشتیوں پر سوار پولیس اہلکار لاؤڈ سپیکر کے ذریعہ لوگوں کو ہدایات دے رہے ہیں کہ وہ لاشوں کو دریاؤں میں نہ پھینکیں، ہم آپ کی مدد کے لئے حاضر ہیں۔بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں جمع طوفانی بارش کے بعد دریا کے کنارے ریت میں دفن کی گئی کپڑوں میں لپٹی لاشیں قبروں سے باہر نکل گئی تھی۔

ریاستی حکومت کے ترجمان نے اپنے بیان میں میڈیا کی ان رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں یقین سے کہہ رہا ہوں یہ لاشیں کوروبا متاثرین کی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ گاؤں کے متعدد افراد ہندو روایت کے تحت مذہبی لحاظ سے کچھ دورانیے تک اپنے مردوں کو نہیں جلاتے، انہیں دریا برد کرتے ہیں یا دریا کنارے ان کی قبریں کھودتے ہیں۔بھارتی حکام نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ریاست بہار میں دریائے گنگا سے 71 لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

حکام نے ان لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا تھا لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ موت کی وجوہات بتانے سے قاصر ہیں۔بھارت کی دو ریاستیں اترپردیش اور بہار میں کورونا سے سب سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں اور یہاں کی آبادی مجموعی طور پر 35 کروڑ 80 لاکھ سے زائد ہے، دور دراز علاقوں سے لوگ علاج کے لیے شہروں کی طرف رخ کرتے ہیں لیکن کئی افراد راستے میں ہی دم توڑ دیتے ہیں جبکہ بھارتی صحت کا نظام بری طرح متاثر ہو چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں