وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا استعفیٰ معمہ بن گیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا استعفیٰ معمہ بن گیا ہے، ذرائع قومی اسمبلی نے بتایا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر کو فیصل واوڈا کا استعفیٰ موصول ہی نہیں ہوا ہے. ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ قوائد کے مطابق استعفیٰ اسپیکر کے پاس پہنچ جائے تو تصدیق کی جاتی ہے اسپیکر چیمبر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کی اسپیکر سے ملاقات ہوئی، نہ استعفے کی تصدیق ہوئی جب استعفیٰ ملا ہی نہیں تو منظوری کیسے ہو گئی؟.

ذرائع اسپیکر آفس کا کہنا ہے کہ استعفے کی تصدیق کی صورت میں اسے الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہیں ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ قومی اسمبلی کے شعبہ قانون سازی میں بھی فیصل واوڈا کا استعفیٰ نہیں پہنچا ہے ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ استعفیٰ شعبہ قانون سازی تک پہنچا نہ ہی فیصل واوڈا کو اس کی تصدیق کے لیے بلایا گیا ہے.

واضح رہے کہ حکمران جماعت تحریک انصاف کے وفاقی وزیرفیصل واوڈا کے وکیل نے نااہلی کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ ان کے موکل نے قومی ا سمبلی کی رکنیت سے استعفی دیدیا ہے انہوں نے فیصل واوڈا کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ عدالت میں پیش کیا اور عدالت سے کہا کہ استعفے کے بعد یہ پٹیشن غیر موثر ہو گئی ہے.

بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا ہے پتہ نہیں ووٹ کاسٹ کرنے سے پہلے استعفیٰ دیا یا بعد میں؟انہوں نے کہا کہ پہلے بھی بہت سے ارکان استعفیٰ دے چکے ہیں اور وہ دوبارہ پارلیمنٹ آجاتے ہیں، جب تک اسپیکر استعفیٰ منظور نہ کر لے متعلقہ شخص ایم این اے ہی ہوتا ہے.

بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واوڈا دہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا بیانِ حلفی دے کر صادق و امین نہیں رہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایسا شخص پارلیمنٹ کا ممبر نہیں ہو سکتا انہوں نے دلائل دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ریکارڈ سے واضح ہے کہ فیصل واوڈا کاغذاتِ نامزدگی کی منظوری تک امریکی شہری تھے، 18 جون کو اسکروٹنی ہوئی 25 جون کو فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کی.

درخواست گزار میاں فیصل ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ فیصل واوڈا نے نااہلی سے بچنے کیلئے استعفیٰ دیا، سیاستدانوں کے بھی بیانات آرہے ہیں کہ انہوں نے نا اہلی سے بچنے کیلئے استعفیٰ دیا ہے الیکشن کمیشن کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن میں بھی جھوٹے بیانِ حلفی پر فیصل واو ڈا کو نا اہل قرار دینے کا معاملہ زیرِ التواءہے.

فیصل واو ڈا کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ فیصل واو ڈا کے خلاف نا اہلی کی درخواست غیر موثر ہونے کی وجہ سے نمٹا دی جائے اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن سے 2018 کا الیکشن شیڈول طلب کر لیا جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے اور اسکروٹنی سمیت الیکشن کی کیا تاریخ تھی؟.

اپنا تبصرہ بھیجیں