“صرف 11 منٹ ہی تو ریپ ہوا ہے” عدالت نے مجرم کی سزا کم کردی، ہنگامہ برپا ہوگیا

برن : یورپی ملک سوئٹزر لینڈ میں ایک جج نے ریپ کے مجرم کی سزا یہ کہتے ہوئے کم کردی کہ اس نے صرف 11 منٹ تک زیادتی کی اور اس دوران متاثرہ خاتون زخمی بھی نہیں ہوئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوئٹزر لینڈ کے شہر باسل میں گزشتہ برس فروری میں پرتگال سے تعلق رکھنے والے ایک 33 سالہ شخص نے 17 سالہ لڑکے کے ساتھ مل کر نوجوان لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ دونوں مجرموں کی لڑکی سے نائٹ کلب میں ملاقات ہوئی تھی۔

عدالت نے 33 سالہ مجرم کی سزا چار سال تین ماہ سے کم کرکے تین سال کردی۔ عدالت کی صدر لزولیٹ ہینز نے یہ کہتے ہوئے مجرم کی سزا کم کردی کہ اس نے صرف 11 منٹ ہی ریپ کیا تھا اور اس دوران متاثرہ لڑکی کو کوئی جسمانی نقصان بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے قرار دیا کہ متاثرہ لڑکی نے مجرمان کو نائٹ کلب کے بیت الخلا میں جاتے ہوئے ایسے سگنل دیے کہ وہ اس کے پیچھے چل پڑے۔

عدالت کے اس فیصلے کے خلاف پورے سوئٹزر لینڈ میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ سینکڑوں خواتین کی جانب سے باسل شہر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں