rawalpindi news

راولپنڈی میں خاتون پر مبینہ تشدد کی وائرل ویڈیو کا ڈراپ سین

راولپنڈی : راولپنڈی میں خاتون پر تشدد کی وائرل ویڈیو کا ڈراپ سین ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں خاتون پر مبینہ تشدد کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مبینہ تشدد ویڈیو کے مقدمہ میں گرفتار ملزم کی عدالت نے ضمانت منظور کر کے اُسے رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ملزم نے عدالت میں درخواست ضمانت دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا کگیا تھا کہ ویڈیو میں خاتون پر تشدد کرنے والا کوئی شخص سامنے نہیں آیا، خاتون انعم ابرار جسے اپنا شوہر بتاتی ہے وہ اس کا شوہر نہیں ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدالت خاتون کا نکاح نامہ طلب کرے، تمام حالات مشکوک ہیں۔ ملزم نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے وائرل ویڈیو کی بنیاد پر تحقیقات کے بغیر مقدمہ درج کیا اور مجھے گرفتار کیا۔

جس کے بعد سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ سردار عمر حسن خان نے ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد میں لڑکے اور لڑکی پر تشدد کے واقعے کے بعد ایک اور لڑکی پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ملزمان کی جانب سے لڑکی پر تشدد کیا جا رہا ہے جبکہ وہ ہاتھ جوڑ جوڑ کر معافی مانگ رہی تھی۔ اس ویڈیو کے حوالے سے سی پی او راولپنڈی نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے احکامات جاری کر دئیے ہیں، ذمہ دار جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

بعد ازاں 10 جولائی کو راولپنڈی پولیس نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ملزم کی گرفتاری کی اطلاع دی اور کہا کہ خاتون پرتشدد کرنے والے ملزم حماد شاہ کو ائیرپورٹ پولیس نے ٹریس کرکے گرفتار کرلیا۔ سی پی او محمد احسن یونس نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے فیلڈ افسران کو فوری کارروائی کے احکامات دیے تھے۔ خواتین پر جبر و تشدد قطعا برداشت نہیں، راولپنڈی پولیس ایسےملزمان کے خلاف زیرو ٹالیرنس پالیسی پر کارفرما ہے۔

تحقیقات میں تشدد اور ہراسگی کا شکار ہونے والی لڑکی کا بیان بھی سامنے آیا ، خاتون نے کہا کہ ملزم میرا رشتہ دار ہے اور مجھے طلاق دلوا کر شادی کرنا چاہتا ہے۔ خاتون کے مطابق ملزم نے اس کی اور خاوند کی ویڈیو بھی بنائی اور وائرل کر دی۔ ملزم کے خلاف خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم اب اس کیس کا ڈراپ سین ہو گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں