lahore model

نایاب قتل کیس، قتل کو زیادتی کا رنگ دینے کی کوشش کا انکشاف

لاہور : لاہور میں قتل ہونے والی ماڈل نایاب ندیم کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ ماڈل نایاب سے زیادتی ثابت نہیں ہو سکی، پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ قاتل نے لاش بے لباس کرکے قتل کو زیادتی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔پولیس کے مطابق ماڈل کے زیر استعمال گاڑی بھی تحویل میں لے لی گئی ہے اور مقتولہ کے موبائل ڈیٹا سے تفتیش آگے بڑھائی جا رہی ہے۔

پولیس نے مقتولہ کے گھر کے ارد گرد لگے سی سی ٹی وی کیمروں کا بھی ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔فوٹیج میں مشکوک شخص کو مقتولہ کے گھر کلے ارد گرد گھومتے بھی دیکھا گیا ہے۔۔پولیس نے مقتولہ کا کال ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔فون ڈیٹا سے کئی قریبی دوستوں کو شامل تفتیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کے گھر سے اس کا موبائل فون غائب تھا۔

قاتل فون ساتھ لے گیا اور گھر سے عقب سے نکلا۔ قاتل نے لاش کو برہنہ کرکے قتل کو زیادتی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔مقتولہ دبئی سے کچھ عرصہ قبل ہی واپس آئی تھی۔لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔مقتولہ کی لاش گھر کے اندر فرش سے ملی تھی۔ ماڈل گرل نایاب ندیم کے قتل کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق مقتولہ کو گلا دبا کر قتل کیا گیا،گردن پر زخم کے نشان پائے گئے،مقتولہ کے موبائل سے شواہد اکٹھے کرنے کا بھی سلسلہ شروع کر دیا گیا۔

نایاب کے ساتھ رابطے میں رہنے والے افراد کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی اور مزاحمت سمیت مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جاری ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ نامعلوم ملزمان نے نایاب کو تشدد کا نشانہ بنایا، اس کے جسم پر سے تشدد کے نشانات ملے ہیں۔بظاہر ماڈل گرل سے زیادتی کے شواہد بھی نہیں ملے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں