شجاع آباد میں دلہن کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ نیا رخ اختیار کر گیا

ملتان : ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں دلہن سے شادی کی رات اجتماعی زیادتی کے واقعے سے متعلق مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شجاع آباد میں نئی نویلی دلہن کے ستھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ نیا رخ اختیار کر گیا۔ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران دلہن کے زیر استعمال موبائل فون ریکارڈ سے ملزمان کو سراغ لگا لیا گیا ہے اور مبینہ طور پر میڈیکل رپورٹ میں صرف ایک ملزم کی زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔

پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے گیلے وال پہنچ گئی ہے۔واقعے میں کسی ملزم کو اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا، سی پی او منیر مسعود مارتھ نے نجی ٹی وی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے، یہ کہنا ابھی تک بالکل غلط ہے کے یہ واقعہ ذاتی نوعیت کا ہے، ابھی تک دلہن کا مؤقف ہی سچ ثابت ہو رہا ہے کہ اجتماعی زیادتی ہوئی ہے اور میڈیکل رپورٹ بھی اس بات کو ثابت کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش جاری ہے ابھی تک کسی بھی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، تین ٹیمیں اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہیں۔خیال رہے کہ دو روز قبل شجاع آباد میں ڈکیتی کی ہولناک واردات پیش آئی ، پولیس وردی میں ملبوس ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران دلہن کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور 5 تولےسونا سمیت سوا لاکھ نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔ صوبہ پنجاب کے شہر شجاع آباد کے علاقے موچی پورہ میں شادی کے گھرمیں ڈکیتی کی واردات ہوئی ، جس میں 4 مسلح ڈاکوؤں نے دلہن سے مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور 5 تولےسونا اورسوا لاکھ نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔

اہل خانہ نے بیان میں بتایا کہ 3ڈاکوپولیس کی وردی میں تھے اور 2گھنٹےتک اہل خانہ کو یرغمال بنا ئے رکھا، پولیس کی بھاری نفری اور کرائم سین ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں