گوادر شلٹر (پناہ گاہ )نے کام شروع کر دیا

گوادر( سلیمان ہاشم نمائندہ نوائے جنگ لاهور/برطانیہ) گوادر شلٹر (پناہ گاہ )نے کام شروع کر دیا جہاں
غربت اور بھوک کے ستائے غریب مزدوروں کو پیٹ بھر کر کھانا دیا جاتا ہے اور چھت سے محروم مسافروں کو شلٹر فراہم کی جاتی ہے ۔جہاں روزانہ 400لوگوں کو معیاری کھانا اور100 افراد کو شلٹر فراہم کی گنجائش ہے ۔رمضان المبارک میں افطار ڈنر اور سحری کا بھی باقاعده انتظام کرلیاگیا ہے ۔

پناہ گاہ کی کنسپٹ موجودہ حکومت کی ہے جو ریاست مدینہ کی جانب پہلا قدم ہے ۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر بیت المال گوادر کریم نواز کی میڈیا نمائندوں سے گفتگو ۔ پاکستان بیت المال کے زیر اہتمام تخفیف غربت و سماجی بہبود ڈویژن حکومت پاکستان کی جانب سے گوادر شلٹر ہوم پناہ گاہ گوادر نے باقاعدہ طور پر کام شروع کردیا ہے ۔۔دی کوسٹ ہسپتال گوادر کے بالائی منزل میں قائم پناہ گاہ گوادر کا قیام 16فروری 2021عمل میں لایا گیا ہے ۔بلوچستان میں کوئٹہ،چمن۔حب اور لسبیلہ کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے گوادر میں قائم یہ چوتھا شلٹر ہوم ہے ۔موجودہ حکومت کی جانب سے شلٹر ہوم کے قیام کا مقصدغریب اور بھوک کے ستائے مزدوروں کو پیٹ بھر کر معیاری کھانے کی فراہمی اورچھت کے سائے سے محروم مسافروں کو شلٹر فراہم کرنا ہے ۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز گوادر کے مقامی صحافیوں پر مشتمل ایک میڈیا ٹیم نے گوادر میں قائم شلٹر ہوم ۔۔پناہ گاہ ۔۔سینٹر کا دورہ کیا ۔پناہ گاہ پہنچنے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر بیت المال گوادر کریم نواز اور سپر وائیزر چنگیز اسلم نے وفد کا گرم جوشی سے استقبال کیا ۔

اس موقع پر انھوں نے گوادر شلٹر ہوم پناہ گاہ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ گوادر شلٹر ہوم کا قیام 16فروری 2021کو عمل میں لایا گیا ۔یہ پناہ گاہ وفاقی حکومت کی تخفیف غربت وسماجی بہبود ڈویژن کی اسکیم ہے جن کی نگرانی پاکستان بیت المال کررہی ہے ۔انھوں نے بتایا کہ شلٹر ہوم موجودہ حکومت کی ویژن کا حصہ ہے جو ریاست مدینہ کی جانب پہلا قدم ہے ۔ان کاکہنا تھا کہ اسوقت بلوچستان میں کوئٹہ،چمن،حب، لسبیلہ اور گوادر شلٹر ہومز کام کررہی ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر غربت اور تنگ دستی کے مارے غریب مزدوروں کو معیاری کھانا اور چھت کے سائے سے محروم افراد کو شلٹر فراہم کرتے ہیں

انھوں نے بتایا کہ گوادر پناہ گاہ میں روزانہ 400غریب مزدوروں کو تازہ صاف ستھرا اور معیاری کھانا فراہم کرتے ہیں جو پیٹ بھر کر کھاتے ہیں ۔شلٹرہوم کے میس میں بیک وقت 80/90لوگوں کی بیٹھنے کی گنجائش موجود ہے ۔جن کوباری باری گروپ کی صورت میں رجسٹریشن کے بعد کھانا پیش کیاجاتا ہے ۔پہلے گروپ کھانا کھانے کے بعد میس کی صفائی کرکے دوسرے گروپ کو بلایا جاتا ہے ۔اور انھیں کھانا دیا جاتا ہے ۔اسی طرح پناہ گاہ میں آنے والے ہر مزدور کو پیٹ بھر کے کھانا دیا جاتا ہے ۔انھوں نے بتایا کہ شلٹر ہوم میں ایسے غریب چھت سے محروم افراد کو بھی رہنے کے لیے شلٹر فراہم کیا جاتا ہے ۔اور انھیں ہر قسم کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت گوادر پناہ گاہ میں اسٹاف کی تعداد 26ہے جو کہ نہایت ایماندار ۔محنتی اور خدمت کے جزبےسے سرشار ہیں ۔پناہ گاہ میں آنے والے ہر فرد کے ساتھ خوش اخلاقی اور ہمدردانہ طورپر پیش آتے ہیں اور انھیں عزت سے بٹھانے ہیں انھیں کھانا پیش کیا جاٹا ہے تاکہ ان کا عزت نفس مجروح نہ ہو۔

انھوں نے بتایاکہ گوادر پناہ گاہ میں صفائی و ستھرائی کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ہم میس ۔کچن سمت ہر رومز کی آئے روز صفائی کرتے ہیں۔کھانؤں کا معیار اور ذائقہ بہترین ہوتا ہے۔انھوں نے بتایا کہ کھانوں کا مینو ہم روزانہ تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم مزدوروں کو بہتر سے بہترین اور لزیز کھانے پیش کریں۔انھوں نے کہا کہ اسٹاف ہر کھانے کے لیے آنے والے ہر فرد کےSOP کا خیال رکھتے ہیں اور فیس ماسک کا استعمال کرتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ شلٹر ہوم میں تقریبا 100افراد کے رہائش کی گنجائش موجود ہے۔جہاں پر رہائش پزیر مہمانوں کو ہر قسم کی سہولتیں اور ناشتہ بھی پیش کی جاتی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ غریب مزدوروں کی عزت کرنا اور انہیں پیٹ بھر کر کھانا کھلاناہماری ذمہ داری ہے۔جس سے ہمیں سکون ملتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ماہ صیام( رمضان المبارک) کے مہینے میں پناہ گاہ میں غریب مزدوروں کے لیے افطاری پلس ڈنر کا بھی انتظام کررہے ہیں ۔اس موقع پر انھوں نے میڈیا سے تعلق رکھنے والے دوستوں کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہرکی کہ وہ آئندہ بھی سینٹر کا دورہ کریں گے اور ہماری راہنمائی کریں گے.

اپنا تبصرہ بھیجیں