عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں

اسلام آباد : مہنگائی کے ستائے شہریوں پر حکومت نے ایک مرتبہ پھر سے پٹرول بم گرانے کی تیاریاں کر لی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 16 جنوری سے پٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پٹرول 11 روپے 95 پیسے فی لیٹر تک منہگا ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ ڈیزل کی قیمت بھی 9 روپے 57 پیسے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین 30 روپے فی لیٹر لیوی کے حساب سے کیا گیا ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سفارشات پٹرولیم ڈویژن کو بھجوا دیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی۔ واضح رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار ہے ۔
عالمی منڈی میں ایک ہفتے کے دوران قیمت 4 فیصد بڑھ گئی جس کے بعد پاکستان ميں پیٹروليم منصوعات کی قيمتوں ميں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ یاد رہے کہ حکومت نے نئے سال پرعوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر مہنگائی کا تحفہ دیا تھا۔ پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 31 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 80 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی تھی ۔

قیمت میں اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 106روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی نئی قیمت111روپے 24 پیسے ہوگئی تھی۔ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 37 پیسے فی لیٹر اضافے کی سمری مسترد کی گئی تھی جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3.95 روپے اضافہ کیا گیا تھا۔ لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 71 روپے 81 پیسے مقرر کی گئی تھی۔ اسی طرح اوگرا نے مٹی کے تیل میں10.92روپے فی لیٹراضافہ بھی تجویز کیا تھا۔ حکومت نے مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.36 روپے اضافہ کیا جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت73روپے 65 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی تھی۔ تاہم اب 16 جنوری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس کا حتمی اعلان باقاعدہ منظوری کے بعد کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں